نئی دہلی ، 28/ستمبر (ایس او نیوز /ایجنسی)سپریم کورٹ ملیالم فلم اداکار صدیقی کی پیشگی ضمانت کی درخواست پر 30 ستمبر کو سماعت کرے گا۔ یہ اقدام اس وقت اٹھایا گیا جب کیرالہ ہائی کورٹ نے ان کی پیشگی ضمانت کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔ صدیقی نے اب سپریم کورٹ سے رجوع کرتے ہوئے اپنی ضمانت کے حصول کی کوششیں جاری رکھی ہیں۔
اداکارہ نے جسٹس ہیما کمیٹی کی رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد جنسی ہراسانی اور استحصال کا الزام لگایا تھا۔ اس سال اگست میں صدیقی کے خلاف ایک اداکارہ کی جانب سے جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات پر ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ اداکارہ نے اداکار صدیقی پر تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 376 (ریپ) اور 506 (مجرمانہ دھمکی) کے تحت فرد جرم عائد کی ہے۔
صدیقی نے اداکارہ کی جانب سے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کے بعد 'ایسوسی ایشن آف ملیالم مووی آرٹسٹس کے جنرل سکریٹری کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ جسٹس کے. ہیما کمیٹی کی رپورٹ میں انکشافات کے بعد مختلف ہدایت کاروں اور اداکاروں کے خلاف جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات کے بعد ملیالم فلم انڈسٹری کی کئی معروف شخصیات کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔
.2017 میں، کیرالہ حکومت نے ایک اداکارہ پر حملے کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی تھی۔ ہیما کمیٹی کی رپورٹ نے ملیالم سنیما انڈسٹری میں خواتین کو ہراساں کرنے اور ان کے استحصال کے واقعات کو بے نقاب کیا ہے۔ کئی اداکاروں اور ہدایت کاروں کے خلاف جنسی ہراسانی اور استحصال کے الزامات سامنے آنے کے بعد ریاستی حکومت نے 25 اگست کو ان معاملات کی تحقیقات کے لیے سات رکنی خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے کا اعلان کیا تھا۔